دن کی روشنی میں
رات بن کر آ جاو
کسی چین کے لمحے میں
تُفان بن کر آ جاو
کبهی خوشی ملے
تو غم بن کر آ جاو
مسکراتے ہوے ہونٹوں پر
آنسو بن کر جاو
ننگے پیڑوں تلے
کانچ کا ٹکڑا بن کر آ جاو
بهرے ہوے زخم پر
چوٹ بن کر آ جاو
جو گناه نهی کیا
اس کی سزا بن کر آ جاو
میرے کسی دشمن کی
بد دعا بن کر آ جاو
کچھ اور نہی
تو یے امید ہے کے کبر پر
پهول چڑھانے تو آو کے
مرنا تو ہے ہی
موت بن کر ہی آ جاو
No comments:
Post a Comment